حوزہ نیوز ایجنسی کردستان سے نامہ نگار کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین نادر رنجبر نے ایران کے شہر بیجار میں "طرحِ ہجرت" تبلیغی منصوبے میں شامل علماء و مبلغین کے ساتھ منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: علماء کرام سے متعلق امور میں تبلیغ دین کا فریضہ سب سے اہم ہے لہذا دینی فرائض میں تبلیغ سے زیادہ کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی۔
صوبہ کردستان میں حوزہ علمیہ کے مدیر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ کی اصل و بنیاد تبلیغِ دین پر ہونی چاہیے چونکہ طلباء اور علماء کرام کا اصلی فریضہ تبلیغِ دین ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ایک مبلغ کے پاس ایک سال کا تبلیغی پروگرام ہونا چاہیے اور ان امور میں لوگوں کی خدمت کو مدنظر رکھنا بلکہ اولویت دینی چاہیے۔
حجت الاسلام والمسلمین رنجبر نے کہا: تمام لوگ روحانی طور پر متنوع ہوتے ہیں، بعض اہلِ مسجد ہوتے ہیں۔ خواہ عالمِ دین کسی مسجد میں ہو یا نہ ہو وہ نماز پڑھنے کے لیے مسجد میں آتے ہیں۔
انہوں نے کہا: شاہی ظلم و جبر کے نظام کے خلاف ایرانی قوم کی جدوجہد میں عوامی تحریکوں کی اصل بنیاد یہی مساجد تھیں لہذا عوام کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مسجد ان کی زندگی میں بہت اہم ہے اور اگر مسجد کو روزمرہ زندگی کے امور سے نکال دیا جائے تو تمام امور زندگی مختل ہو جائیں گے۔
صوبہ کردستان میں حوزہ علمیہ کے مدیر نے کہا: اگر ہمارے معاشرے میں دین و مذہب کا پرچار ہے تو وہ علماء و مبلغین کی زحمات کی وجہ سے ہے اور اگر علماء کرام نہ ہوتے تو معاشرے کی صورت حال بہت دگرگون ہوتی، کیونکہ علماء و مبلغین ہی ہیں جو دینی و اخلاقی تصورات کو معاشرے تک پہنچاتے ہیں۔